سبق
نمبر : 63
Lesson No: 63
Direct
and Indirect Speech
روایت باللفظ اور
روایت بالمعنی
• ہم متکلم (Speaker) کی بات کو دو طرح سے نقل کر سکتے ہیں:
1: ہم متکلم کے الفاظ
ہو بہو نقل کر سکتے ہیں، اسے ڈائریکٹ اسپیچ (روایت باللفظ) کہتے ہیں، جیسے:
He said, "I am happy now."
(کوما
کے اندرلکھا ہوا جملہ متکلم کے ہو بہو (من و عن) الفاظ ہیں)
2: ہم متکلم کی بات کو
اس کے ہو بہو الفاظ کے بغیر نقل کر سکتے ہیں، اسے ان ڈائریکٹ اسپیچ (روایت
بالمعنی) کہتے ہیں ، جیسے:
He said that he was happy then.
(اس
جملے میں ناقل نے متکلم کے ہو بہو الفاظ نقل نہیں کیے)
·
ہم نے اوپر کی مثالوں میں دیکھا کہ:
1:
ڈائریکٹ اسپیچ (Direct
Speech) میں متکلم کی بات کو کوما ("۔۔۔۔") کے اندر لکھاگیاہے
تاکہ متکلم کے اصل الفاظ
کو نشان زد کیا جا سکے، ان ڈائریکٹ اسپیچ میں ایسا نہیں ہوتا (یعنی متکلم کی بات
کو کوما میں نہیں لکھا جاتا) ۔
2: ان ڈائریکٹ اسپیچ (Indirect Speech)
میں مقولے سے پہلے عموما حرف ربط دیٹ(that ) کا استعمال کیا جاتا ہے۔
3:
اسم ضمیر کو بھی ضرورت کے مطابق تبدیل کر دیا جاتا ہے۔
4:
زمانہ فعل کو بھی تبدیل کیا جاتا ہے۔
ڈائریکٹ اسپیچ
کو ان ڈائریکٹ اسپیچ میں تبدیل کرنے کےبنیادی اصول:
·
متکلم کی بات نقل کرنے والے کو ناقل (Reporter) اور نقل کی گئی بات کو مقولہ(Reported Speech) اور جس فعل کے ذریعے ناقل بات کو
نقل کر رہا ہے اسے نقل کرنے والا فعل (Reporting Verb) کہتے ہیں ۔ جیسے:
He
said, “He is happy now.”
اس جملے میں سیڈ (said) رپورٹنگ
ورب (Reporting Verb)ہے ۔
اور “He is happy now.” یہ جملہ رپورٹڈ اسپیچ (Reported Speech) ہے اور نقل
کرنے والا رپورٹر (Reporter)کہلائے گا۔
·
جب رپورٹنگ ورب (فعل) زمانہ ماضی
میں ہو، تو ڈائریکٹ اسپیچ کے تمام زمانہ حال کو موافق زمانہ ماضی میں تبدیل کر
دیتے ہیں۔جیسے:
ا: سمپل پرزینٹ کو سمپل پاسٹ میں
تبدیل کر دیتے ہیں۔ مثال:
He said, “I am a doctor.” (Direct Speech)
He said that he was a doctor.
(Indirect Speech)
ب: پرزینٹ کنٹی نیوس پاسٹ کنٹی نیوس
میں تبدیل ہوجاتا ہے۔ جیسے:
He
said, “My teacher is teaching grammar.” (Direct)
He
said that his
teacher was teaching grammar. (Indirect)
ج: پرزینٹ پرفیکٹ پاسٹ پرفیکٹ میں
تبدیل ہوجاتا ہے۔ جیسے:
He
said, “I have bought a mobile.” (Direct)
He
said that he had bought a mobile. (Indirect)
·
ان مثال میں آپ نے دیکھا کہ
رپورٹنگ ورب (reporting verb) ماضی میں ہے، اور متکلم کی بات پرزنٹ ٹینس میں ہے، جب
اسے ان ڈائریکٹ میں تبدیل کیا گیا تو متکلم کی بات کو پاسٹ ٹینس میں تبدیل کر دیا
گیا، اور مقولے سے پہلے دیٹ (that) کا استعمال
کیا گیا۔
د: زمانہ مستقبل میں شیل (shall) کو شڈ (should) اور ول (will) کو وڈ (would) میں تبدیل کر دیتے ہیں۔ جیسے:
He said, “I shall accept
the excuse.” (Direct)
He said that he should
accept the excuse. (Indirect)
He said, “I will not go to
Delhi.” (Direct)
He said that he would not
go to Delhi. (Indirect)
No comments:
Post a Comment