Search This Blog

Showing posts with label Malfoozat Hakimul-Ummah (Urdu). Show all posts
Showing posts with label Malfoozat Hakimul-Ummah (Urdu). Show all posts

Malfoozat Hakimul-Ummah Hazrat Thanvi

یہ طریق بہت ہی نازک ہے

ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا ! کہ یہ طریق بہت ہی نازک ہے، کسی محقِّق کی صحبت سے کچھ سمجھ میں آ جائے تو آ جائے ورنہ کتابوں سے پورا سمجھ میں نہیں آ سکتا اور نہ کام چل سکتا ہے، جیسے طِب کی کتابیں پڑھ کر بدون ماہرِ فن کی صحبت میں رہے ہوئے مطب نہیں کر سکتا ۔ اگر ایسا شخص کسی مریض پر ہاتھ ڈالے گا اس مریض کی خیر نہیں۔ اسی طرح مریض روحانی کی بھی خیر نہیں، نہ معلوم ناقص کی تعلیم سے کیا الٹ پلٹ تدابیر اختیار کر لے اور بجائے نفع کے مضرت میں پھنس جائے اور کامل کی معرفت کیلئے ضرورت ہے کسی کامل کی شہادت کی ۔ آج کل تو جہلاء مشائخ بنے ہوئے ہیں، اس جہل کی بدولت طریق کو بدنام کر دیا۔ حق تعالی فہم سلیم عطا فرمائیں ۔

ملفوظات حکیم الامت جلد - 1 ص 150

Malfoozat Hakimul-Ummah Hazrat Thanvi


حضرت کی نظر

ایک مولوی صاحب نے عرض کیا کہ حضرت شیطان بھی آپ کا بڑا ہی دشمن ہے ، جس قدر تمام ہندوستان کے مسلمانوں سے دشمنی ہو گی اتنی اکیلے حضرت سے ہے ، کیونکہ حضرت اس کے مکر و فریب سے اللہ کی مخلوق کو آگاہ فرماتے رہتے ہیں وہ اس پر جلتا بُھنتا ہو گا ۔ 
فرمایا کہ ممکن ہے ، مگر ساتھ ہی وہ مجھ کو نفع بھی بہت پہنچاتا ہے، اس طرح سے کہ وہ لوگوں کو بہکاتا ہے وہ مجھ کو ناحق گالیاں دیتے ہیں، اس پر صبر کرتا ہوں اللہ میرے گناہ معاف فرماتا ہے اور درجات بلند کرتا ہے ۔

ملفوظات حکیم الامت : جلد 1 ص 149

Malfoozat Hakimul-Ummah Hazrat Thanvi

"بہتر از صد ساله طاعت بے ریا" کا مطلب

ایک مولوی صاحب نے عرض کیا کہ حضرت ذرا اس کا مطلب بیان فرما دیں، اس کا مطلب کیا ہے:

صحبتِ نیکاں اگر یک ساعت است۔
بہتر از صد ساله زہد و طاعت است۔

(نیکوں کی صحبت اگر ایک ساعت کیلئے میسر ہو جائے تو سو سالہ زہد و طاعت سے (جو بغیر رہبرِ کامل کے ہو ) بہتر ہے)

فرمایا مجھ سے تو آپ ہی بہتر سمجھنے والے ہیں مگر میں جو سمجھا ہوں وہ یہ ہے کے کامل کی صحبت میں بعض اوقات کوئی گُر ہاتھ آ جاتا ہے یا کوئی حالت ایسی قلب میں پیدا ہو جاتی ہے جو ساری عمر کے لئے مفتاحِ سعادت بن جاتی ہے۔
 یہ کلیہ نہیں بلکہ مہملہ ہے۔ ہر وقت یا ہر ساعت مراد نہیں ۔ بلکہ وہی وقت اور وہی ساعت مراد ہے جس میں ایسی حالت پیدا ہو جائے۔

عرض کیا تو کیا ہر صحبت اس وجہ مفید نہ ہو گی ؟ 
فرمایا کہ ہے تو یہی مگر کس کو علم ہے کہ وہ کون ساعت ہے جس میں یہ حالت میسر ہو گی ۔ ہر صحبت میں اس کا احتمال ہے اسلئے ہر صحبت کا اہتمام چاہئے ۔ اس سے ہر صحبت کا مفید اور نافع ہونا ظاہر ہے اور اس حالت کو صد سالہ طاعت کے قائم مقام بتلانے کو ایک مثال سے سمجھ لیجئے ۔ اگر کسی کے پاس سو گِنی ہوں تو بظاہر تو اس کے پاس امتعہ میں سے ایک چیز بھی نہیں مگر اگر ذرا تعمّق کی نظر سے دیکھا جائے تو ہر چیز اس کے قبضہ میں ہے اسی طرح اگر وہ کیفیت اس کے اندر پیدا ہو گئی تو بظاہر تو خاص طاعات میں سے کوئی بھی چیز اس کے پاس نہیں مگر حُکماً ہر چیز ہے۔ پس مراد اعمال پر قدرت ہونا ہے اس سے سب کام اس کے بن جائیں گے اور اصل چیز وہی کام ہیں جن کی یہ مفتاح صحبت میں نصیب ہو گئی، اگر وہ اعمال نہ کئے تو نِری مفتاح کس مصرف کی .

اسی لئے یہ کہتا ہوں کہ بدون اعمال نہ کچھ اعتبار ہے اقوال کا نہ احوال کا نہ کیفیات کا ۔ اس ہی لئے ان چیزوں میں سے کسی چیز میں بھی حظ نہ ہونا چاہئے اگر اعتبار کے قابل کوئی چیز ہے تو وہ اعمال ہیں اور اعمال بلا توفیق حق کے مشکل اور توفیق عادةً موقوف ہے صحبتِ کامل پر.

ملفوظات حکیم الامت رح: جلد 1، صفحہ 49

ملفوظات حضرت تھانوی رحمۃ اللّٰہ علیہ


حُزن سے مراتبِ سلوک تیزی سے طے ہوتے ہیں

ایک خط کے جواب میں تحریر فرمایا کہ میرے تکدّر کی عمر بہت کم ہوتی ہے۔ کچھ وقت گزر جانے پر ضعیف ہو جاتا ہے۔ اور تھوڑی سی معذرت کے بعد بلکل ہی فنا ہو جاتا ہے ۔ 
فرمایا کہ اس خط میں لکھا ہے کہ مجھ کو بڑا رنج ہے ، بڑا حُزن ہے۔ 
میں نے جواب لکھا ہے کہ حُزن ہی تو کام بناتا ہے ۔ حزن سے جس قدر سلوک کے مراتب طے ہوتے ہیں ، مجاہدہ سے اس قدر جلد طے نہی ہوتے ۔ یہ بات یاد رکھنے کہ قابل ہے۔

ملفوظات حکیم المت رح: جلد 1 ص 38

Malfoozat Hakimul-Ummah Hazrat Thanvi

ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمۃ اللّٰہ علیہ

اپنی فکر کرنی چاہئے

ایک صاحب نے کوئی مسئلہ پیش کر کے عرض کیا کہ فلاں صاحب نے یہ دریافت کیا ہے ، ان کی حالت کے مناسب فرمایا کہ خود آپ کو جو ضرورت ہو اس کو معلوم کیجئے ، دوسروں کے معاملات میں نہیں پڑنا چاہئے ۔ بڑی ضرورت اس کی ہے کہ ہر شخص اپنی فکر میں لگے اور اپنے اعمال کی اصلاح کرے ۔ آج کل یہ مرض عام ہو گیا ہے عوام میں بھی اور خواص میں بھی کہ دوسروں کی تو اصلاح کی فکر ہے اپنی خبر نہیں ، میرے ماموں صاحب فرمایا کرتے تھے کہ بیٹا دوسروں کی جوتیوں کی حفاظت کی بدولت کہیں اپنی گٹھڑی نہ اٹھوا دینا ، واقعی بڑے کام کی بات فرمائی۔

ملفوظات حکیم الامت: جلد 1 ص 26

Al-Huda Classes

Motivational Quotes

Some Motivational Quotes: 1. "Believe you can, and you’re halfway there." یقین رکھو کہ تم کر سکتے ہو، اور تم آدھے راستے پر پہنچ جا...