Lesson No: 35
پچھلے سبق میں ہم نے پڑھا تھا کہ صفت کے تین درجے ہوتے ہیں :
1: اثباتی درجہ: جس سے صرف صفت کو اسم کے لیے ثابت
کیا جاتا ہے
2: تقابلی درجہ: جس سے دو چیزوں میں صفت کا تقابل
کیا جاتا ہے
3: تفضیلی درجہ: جس سے دو سے زائد چیزوں میں تقابل
کرنا مقصود ہوتا ہے۔
اب ہم صفات کو اثباتی درجے
سے تقابلی اور تفضیلی درجہ بنانا سیکھتے ہیں۔
1) عام قاعدہ یہ ہے کہ اگر صفت یک رکنی لفظ ہو تو
اس کے آخر میں er لگا کر تقابلی اور est کا اضافہ کرکے تفضیلی صفت بنا لیتے ہیں جیسے:
Sweet sweeter sweetest
میٹھا، زیادہ میٹھا، سب سے زیادہ میٹھا
Small smaller smallest
چھوٹا، زیادہ چھوٹا، سب سے زیادہ چھوٹا
Tall taller tallest
لمبا، زیادہ لمبا، سب سے زیادہ لمبا
Bold bolder boldest
جری بہادر، زیادہ بہادر، سب سے زیادہ بہادر
Clever cleverer cleverest
چالاک، زیادہ چالاک، سب سے زیادہ چالاک
Kind kinder kindest
مہربان، زیادہ مہربان، سب سے زیادہ مہربان
Young younger youngest
چھوٹا، جوان، زیادہ چھوٹا ، سب سے زیادہ چھوٹا
Great greater greatest
بڑا عظیم،
زیادہ عظیم ، سب سے زیادہ عظیم
نوٹ: یک رکنی لفظ وہ ہوتا ہے جسے تلفظ کے وقت ادا کرنے میں وہ ایک جزو
معلوم ہو جیسے اوپر کے الفاظ ہیں، اور دو رکنی لفظ وہ ہے جو تلفظ کے وقت دو جزو یا زائدمعلوم ہو، جیسے:
Difficult (ڈی /فی / کلٹ) beautiful(بیو/ٹی/ فل) وغیرہ۔
2) دوسرا قاعدہ یہ ہے کہ اگر صفت کے آخر میں
حرف وائی (Y) ہو اور اس سے پہلے کوئی حرف صحیح (کونسونینٹ) ہو تو اس وائی کو آئی سے
بدل دیں گے اس کے بعد تقابلی اور تفضیلی صفت بنانے کے لیے er اور est کا اضافہ کریں گے جیسے:
Happy happier happiest
خوش ، زیادہ خوش، سب سے زیادہ خوش،
Easy Easier Easiest
آسان، زیادہ آسان، سب سے زیادہ آسان
Heavy heavier heaviest
بھاری ، زیادہ بھاری ، سب سے زیادہ بھاری
Wealthy, wealthier, wealthiest
مالدار، زیادہ مالدار ، سب سے زیادہ مالدار
Merry merrier merriest
خوش، زیادہ خوش، سب سے زیادہ
خوش
Good
ReplyDeleteThanks
Delete