Search This Blog

شہریت ترمیمی بل ایک سازش؟

کیب CAB اور این آر سی اپنے ہی وطن میں ہندوستانیوں کو بے گھر کرنے کی سازش ہے؟

حضرت مولانا محمد ابو طالب رحمانی صاحب رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ

مرکزی حکومت وقت کی ضرورت کو سمجھ کر چیلنجس قبول کرنے اور اس کا مقابلہ کرکے اس کا حل تلاشنے کے بجائے بیکار کی چیزوں میں وقت اور مال ضائع کر رہی ہے اور ایک جمہوری ملک میں کھلے عام تعصب پسندی کی آگ بھڑ کا رہی ہے.

ملک کی معیشت جس بری طرح سے متاثر ہوئی ہے اس سے قبل کبھی نہیں ہوئی جی ڈی پی گر کر %4.5 ہو گئی ہے، بے روزگاری عام ہوگئی ہے، مہنگائی آسمان چھو رہی ہے، ریپ کے دن بدن بڑھتے واردات ملک کی شبیہ پوری دنیا میں خراب کر رہا ہے لیکن مرکزی حکومت اور ان کے وزراء کو یہ سب نہیں دکھ رہا ہے انہیں تو بس دفع 370، رام مندر، کیب CAB اور این آر سی دکھ رہا ہے انہیں مسلم دشمنی اور تعصب زدہ سیاست ہی کرنی ہے جس میں اقلیتوں کو اس کے گھر سے بے گھر کرنے میں سب سے زیادہ دلچسپی ہے حبکہ حقیقت یہ ہے کہ کیب CAB اور NRC سے سب سے زیادہ نقصان ملک کا ہوگا، ہمارا ملک اس وقت جس معاشی بحران سے گذر رہا ہے، اور NRC پر مجوزہ بجٹ تقریبا 17؍ کھرب روپیے کا ہے، ایسی حالت میں اگر این آر سی لاگو ہوتا ہے تو ملکی معیشت کا دیوالہ نکلنے میں کوئی شبہ ہی نہیں ، بُھک مَری کا زبردست خطرہ ہے اور بھک مری کے نتیجہ میں لوٹ کھسوٹ اور کرائم کا بہت زیادہ خطرہ ہے۔

     آسام میں جو NRC کے نام پر کارروائی ہوئی اس میں سات سال کا وقت لگا اور 16؍سو کروڑ روپیےخرچ اور لاکھوں افراد بےگھرہوئے،سیکڑوں جانیں گئیں، اور نتیجہ یہ نکلا کہ جب اس پوری کارروائی کی آخری رپورٹ آئی تو بھاجپا اور اس کی حکومت نے اس رپورٹ کو ماننے سے انکار کردیا؛ کیوں کہ اس کا مقصد این آر سی نہیں؛ بلکہ فساد پھیلانا اور ہندوستانیوں کو اپنے ہی وطن میں بےگھر کرنا تھا۔

حکومت کو اچھی طرح معلوم ہے کہ مسلمان ہندوستان میں صدیوں سے آباد ہیں لیکن اس کے باوجود اب CAB اور این آر سی جیسے لغویات کا سہارا لیکر ان مسلمانوں کو گھس پیٹھیا اور دوسرے درجہ کا شہری بنانے کی پوری تیاری ہے *ہم مسلمانان ہند حکومت پر واضح کردینا چاہتے ہیں ان مسائل کو چھیڑ کر آپ ملک کا مال اور وقت ضائع نہ کریں ہندوستانی عوام کو گمراہ کرکے آپ اپنی ناکامی چھپا نہیں سکتے یہ ملک کل بھی ہمارا تھا آج بھی ہمارا ہے اور ہمیشہ ہمارا رہے گا ان شاء ﷲ*.

*این آر سی میں حکومت وقت بالکل ناکام ہوئی ہے کروڑوں روپئے ڈوب چکے ہیں لمبی مدت ضائع ہوئی ہے بہت سی جانیں چلی گئی اور ہندوستان کا ایک بڑا طبقہ بشمول ہندو بھائیوں کے ڈر اور خوف میں زندگی بسر کر رہا ہے آسام اس کا جیتا جاگتا ثبوت ہے مزید اس طرح کی حرکتوں سے بین الاقوامی اسٹیج پر ہندوستان کی کیا شبیہ ابھر کر آئے گی اس کا بھی اندازہ حکومت کو نہیں ہے*.

میں ملک کے  ہر فرد سے ہندو سے مسلمانوں سے یہ درخواست کرتا ہوں اس کیب CAB کے خلاف اور این آر سی کے خلاف اپنا سخت احتجاج درج کروائیں اور اپوزیشن کی تمام پارٹیوں اور لیڈروں کو واضح پیغام دینا چاہتا ہوں کہ انتخابات کے وقت آپ کو مسلمانوں کی بڑی یاد آتی ہے مسلمانوں کے مسیحائی کرنے کا دم بھرتے ہیں اگر آپ نے اس وقت اس بل کی مخالفت کھلے عام نہ کی یا سیاست دکھاتے ہوئے کیب CAB کے خلاف ووٹنگ کے وقت غیر حاضر رہے یا واک آوٹ کیا تو ہم سمجھیں گے کہ آپ میں اور بی جے پی میں  کوئی فرق نہیں ہے پھر ہم بھی آپ کو انتخاب کے وقت یکطرفہ نکار دیں گے ہماری کمیونیٹی کے ایک فرد کا ووٹ آپ حاصل کرنے کو ترس جائیں گے۔
خیال رہے اس بل اور این آر سی کی مخالفت صرف مسلمان ہی نہیں بلکہ بہت سی ریاستوں میں کھلے عام دیگر کاسٹ کے لوگ بھی کر رہے ہیں یہ صرف مسلمانوں کا مسئلہ نہیں اگر میڈیا اسے ہندو بنام مسلم بناتی ہے تو ان کو میزورم  اور دیگر  شمال مشرقی ریاستوں، اضلاع اور شہروں میں ہونے والے ہمارے غیر مسلم بھائیوں کا احتجاج ضرور یاد دلانا چاہئے۔

No comments:

Post a Comment

Al-Huda Classes

Motivational Quotes

Some Motivational Quotes: 1. "Believe you can, and you’re halfway there." یقین رکھو کہ تم کر سکتے ہو، اور تم آدھے راستے پر پہنچ جا...